جو شخص صحابہ کا وفادار نہیں ہے
آقا کی شفاعت کا وہ حقدار نہیں ہے
دیکھے جو صحابہ کی طرف میلی نظر سے
ہو کوئی بھی واللہ وہ حیادار نہیں ہے
جس سینے میں ہو بغض ابو بکر و عمر کا
اس کینے سے پر سینے میں قرار نہیں ہے
کم ذات کے حملے ہے بر ایمان صحابہ
تو کہتا ہے وہ دین کا غدار نہیں ہیں
گستاخ صحابہ کی صحیح مار ہے دوزخ
دنیا کی تو یہ مار کوئی مار نہیں ہیں
میں جاون گا جنت میں وہاں دیکھنا کیونکہ
گستاخ صحابہ کا میرا یار نہیں ہیں
ابلیس کی اولاد کا ہیں رقص بہر سو
ملت ابھی افسوس کہ بیدار نہیں ہیں
بھنگ باز جو بھونگے میرے آقا کے حرم کو
زیرہ کے گھرا نے سے اسے پیار نہیں ہے
ہے ذکر صحابہ کی سعادت میرا توشہ
ارشد تیرے عہدوں کا طلب گار نہیں ہوں