اے ختم رسل فخر امام شاہ دو جہاں تم اہل محبت ہے تو پھر آخذ شمشير امت کا تیری حال سناتا ہوں میں تھوڑا اب ہو گئی امت تیری کفار کا نخچیر اب ملت اسلام کے حالات بتر ہے آپس میں مسلمان کی چلتی رہی شمشیر اسلام کی بنیاد و عمارت کو گرا کر کچھ لوگ نے کرتے ر ہے نئے دین کی تعمیر سنت سے وہ بیزار ہیں قرآن سے نالا تہذیب فَرَنْگی کی بہت عام ہے تاثیر سلطان جہاں دیکھ یہ کیا وقت عجب ہے اب دین بچانے کی نہیں ہے کوئی تدبیر اب نام جو لیتے ہیں تیرے دین کا آقا لگ جاتے ہیں طوق انکے گلے پیر میں زنجیر